کتھا چار جنموں کی

600.00

مصنف

: ستیہ پال آنند

پبلیشر

: عرشیہ پبلی کیشنز

دیگر تفصیلات

Katha chaar Janmon ki

by Satyepal Anand

ستیہ پال کی یادداشتیں، جس میں پہلے جنم کی کتھا پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے تک، یعنی مصنف کے سولہ برس کی عمر تک کی کہانی ہے۔ دوسرے جنم کی کتھا تیرہ چودہ برسوں کے بارے میں ہے جن میں ہندوستان میں ہجرت کے بعد محنت، مزدوری سے پیٹ پالنے کے علاوہ حصولِ علم اور ادب کی پُر خار راہوں پر چلنے کی داستان ہے۔ تیسرا جنم یونی ورسٹی کی سطح پر حصولِ علم اور ادبی ریاضت کے بارے میں ہے۔ اور چوتھا جنم مغرب کے ملکوں کو ہجرت کے بعد کے دو رانیے سے تعلق رکھتا ہے۔

یہ چاروں ابواب مختلف اللون، متنوع اور بوقلمون حالات و واقعات، ادبی مراسم اور ان سے متعلق شخصیات کے ساتھ گفتگو، خط و کتابت، دوستی، یگانگت اور رفاقت کے بارے میں ہیں۔ ذاتی حوالوں سے جن سینئر ادبی شخصیات کا ذکر اس کتاب میں ہے، ان میں منشی تلوک چند محروم، جوش ملسیانی، فراق گورکھپوری، ملک راج آنند، کنور مہندر سنگھ بیدی سحر، کرشن چندر، اخترالاایمان، وزیر آغا، احمد ندیم قاسمی، شوکت صدیقی، مشفق خواجہ، احمد ندیم قاسمی، فہیم اعظمی، جمیل الدین عالی، بلونت گارگی، دیویندر ستیارتھی شامل ہیں۔ مصنف کی ہی عمر کے لیکن شاید ادب کے حوالے سے سینئر احباب میں گوپی چند نارنگ، بلراج کومل، نصیر احمد ناصر، علی محمد فرشی، صدیقہ بیگم، افتخار نسیم، ساقی فاروقی، دیوندر اسّر، نند کشور وکرم اور کچھ دوسرے احباب ہیں۔ وہ ہم عصر دوست جو نہیں رہے لیکن کسی زمانے میں مصنف کے بہت قریب تھی، ہندی کے کمار وکل ، دُشینت کمار، اُردو کے سریندر پرکاش، پریم وار برٹنی اور پنجابی کے سنت سنگھ سیکھوں، عطر سنگھ، کرتار سنگھ دگل شامل ہیں…

مزید تفصیل

وزن 550 g
قسم

ہارڈ کور

اشاعت

2014

صفحات

552

سائز

Demy