خاص چھوٹ

اٹھارا سو ستاون اور اُردو ادب

880.00

مصنف

: میر محبوب حسین ڈاکٹر

پبلیشر

: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاوس

دیگر تفصیلات

Athara So Sattawan aur Urdu Adab

by Dr. Mir Mahboob Hussain

پہلا باب:

۱) ۱۸۵۷ کی تعبیریں (۲) ۱۱۸۵۷ کی جنگ کا مقصد اور اس کی اہمیت (۳) مختلف مقامات میں جنگِ آزادی کے ابتدائی واقعات (۴) توقیت (۱۸۵۷ کے اہم واقعات) (۵) ممتاز مجاہدین (۶) مجاہدین آزادی کو خراجِ عقیدت (۷) ۱۸۵۷ کی جنگِ آزادی کی ناکامی کے اسباب (۸) انقلاب ۱۸۵۷ کے نتائج (۹) قدیم جاگیردارای ظام کا خاتمہ (۱۰) ہندستانی زندگی کے مختلف شعبوں میں مغربی اثرات (۱۱) متوسط طبقہ کی تشکی (۱۲) انقلاب سے قبل انگریزوں کی تعلیمی پالیسی (۱۳) لال قلعہ میں بچوں کے تعلیمی نظام کی پستی (۱۴) انقلاب ۱۸۵۷ کے بعد نظام تعلیم میں اصلاح (۱۵) فرائضی تحریک (۱۶) علی گڑھ تحریک (۱۷) انقلاب ۱۸۵۷ کے بعد مختلف ایسوی ایشن (۱۸) انقلاب ۱۸۵۷ اور قومی یکجہتی (۱۹) انگریزوں نے مسلمانوں کو غدر کا ذمہ دار بتایا (۲۰) انگریزیوں کے مظالم و تباہیاں (۲۱) خانقاہیں، علمی مراکز و کتب خانوں کی تباہی (۲۲) انقلاب کے بعد انگریزوں کا دہلی کی بچی…. (۲۳) انقلاب میں شعرا کے کلام کا اتلاف (۲۴) انقلاب کا اثر مصور ی اور موسیقی پر

دوسرا باب
(۲۵) ۱۸۵۷ سے پہلے کے شعری ادب میں سیاسی شعور (۲۶) اردو نثر کی ترقی انقلاب ۱۸۵۷ کی دین (۲۷) شعرو دادب اور تاریخ کی خصوصیات  (۲۸) ادب کا انقلاب سے رشتہ
تیسرا باب
(۲۹) روزنامچے (۳۰) وقائع (۳۱) رپورتاژ (۳۲) حکمنامے (۳۳) اعلان نامے (۳۴) فتاوے (۳۵) سفرنامے (۳۶) دستور العمل (۳۷) اسنادات (۳۸) تقاریر
چوتھا باب
(۳۹) تاریخیں (۴۰) انقلاب ۱۸۵۷ سے متعلق انگریزوں کی لکھائی ہوئی تاریخوں کی خصوصیات (۴۱) اخبارات: انقلاب سے قبل اردو اخبارات کا رول (۴۲) انقلاب ۱۸۵۷ میں اردو اخبارات کا رول
پانچواں باب
(۴۳) سوانح و آپ بیتیاں (۴۴) سرگزشت (۴۵) اردو خاکوں میں انقلاب ۱۸۵۷ کے نقوش (۴۶) مکاتیب (۴۷) کلکتہ سے واجد علی شاہ کا منظوم خط بنام ملکہ سیم تن
چھٹا باب
(۴۸) ناول (۴۹) افسانے (۵۰) ڈرامے
ساتواں باب
(۵۱) شہر آشوب (۵۲) فغان دہلی (غزل، قصیدہ، مسدس)
آٹھواں باب
(۵۳) مثنوی (۵۴) غزل (۵۵) ۱۸۵۷ کے لوک گیت (۵۶) قصیدہ (۵۷) قطعہ (۵۸) ریختی (۵۹) واسوخت
نواں باب
(۶۰) نظمیں
دسواں باب
(۶۱) ۱۸۵۷ اور اردو ادب سے متعلق فہرت کتب اور رسالوں و اخباروں کے مضامین
گیارہواں باب
(۶۲) ۱۸۵۷ اور چند ممتاز ادیب و شاعر
انقلاب ۵۷ اور سرسید احمد خاں ، انقلاب ۵۷ اور شبلی، خواجہ حسن نظامی، ماسٹر رامچندر، انقلاب ۵۷ کے بارے میں غالب…، انقلاب ۵۷ اور مرزا غالب، انقلاب ۵۷ اور غالب کی شاعری ، انقلاب۵۷ میں غالب کی مالی مشکلات، انقلاب ۵۷ اور داغ دہلوی، انقلاب ۵۷ اور حالی، انقلاب ۵۷ اور امام بخش صہبائی، انقلاب ۵۷ میں میر انیس اور ان کے خاندان کی مصیبتیں، انقلاب ۵۷ اور سید ابوالقاسم ابن سعید موسیٰ کاظم بلگرامی، انقلاب ۵۷ اور محسن کاکوروی، انقلاب ۵۷ اور نیاز احمد ہوش، انقلاب ۵۷ اور آغا محمود بیگ راحت، انقلاب ۵۷ اور منیر شکوہ آبادی، انقلاب ۵۷ اور نواب مصطفےٰ خاں شیفتہ، امیر مینائی، مفتی صدرالدین آزردہ، انقلاب ۵۷ اورمرزا قربان علی بیگ سالک، انقلاب ۵۷ اور شمس الدین فیض، انقلاب ۵۷ اور منشی محمد قدرت اللہ قدرت، انقلاب ۵۷ اور افصح الزماں غلام محمد میاں سمجھوسورتی، انقلاب ۵۷ اور ظہیر دہلوی، انقلاب ۵۷ اور بہادر شہ ظفر، بہادرشاہ ظفر کا عنان اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی جنگ آزادی میں رول، بہادر شاہ ظفر پر لگائے گئے الزامات اور حقیقت حال، ظفر قید فرنگ میں، بہادر شاہ ظفر کی سیرت، بہادر شاہ ظفر کی شاعری
بارہواں باب
(۶۳) ۱۸۵۷ کا اردو ادب پر اثر اور : جدوجہد آزادی میں اردو کا حصہ، ادب پر اثر، انقلاب کا ادب پر اثر کے تعلق سے رشید حس خاں کا نقطۂ نظر ، انقلاب ۱۸۵۷ سے قبل اردو زبان کی خصوصیات اور انقلاب کے بعد اردو میں انگریزی الفاظ کا دخل، انقلاب ۵۷ کا اثر اسلوب پر، ادب کی اصلاح، انقلاب ۵۷ کی دین، انقلاب ۵۷ کے بعد ادب میں افادیت، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو شعر و داب میں پہلی مرتبہ ادب کی عمرانی اہمیت کا اندازہ، ۱۸۵۷ کے بعد ادب میں خوشگوار انقلاب، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو ادب کا رُخ زندگی کی حقیقتوں کی طرف، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو ادب میں نئی فکر نئے جوش نیا شعور کا آغاز، انقلاب ۵۷ کے بعد شعرو ادب کو اعلا مقاصد کے حصول کاذریعہ بنایا جانا، انقلاب کے بعد ادب کو ملّت کے احیا کے لیے استعمال کیا جانا، انقلاب ۵۷ کے بعد مغربی اور عالمی ادب سے روشناسی، انقلاب ۵۷ کے بعد فرد کے بجائے جماعت سے ادب کا تعلق، انقلاب ۵۷ میں کتابوں اور مخطوطات کی یورپ میں منتقلی، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو مطابع پر ، مطبع نولکشور کا قیام، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو داستان پر، انقلاب ۵۷ کا اثر سوانح نگاری پر، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو ڈراما پر، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو ناول پر، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو طنزو مزاح، انقلاب ۵۷ اور اردو پیروڈی، سلیس تنقید کا رواج اور نئی تنقید کی ابتدا، ادب کے ظاہری پہلو کے بجائے معنوی پہلو کی طرف تنقیدکی توجہ، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو مضامین یا مقالوں پر، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو صحافت پر، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو صحافت پر، انقلاب ۵۷ سے قبل بچوں کا ادب، انقلاب ۵۷ اور بچوں کا ادب، انقلاب ۵۷ کے بعد شعرا و ادیبوں کی شاہی سرپرستی سے محرومی اور اس کے اثرات، انقلاب ۵۷ کے بعد نئے ادبی مراکز: لکھنؤ، رامپور، بریلی، بہار، ٹونک، جے پور، انقلب ۵۷ کے بعد اردو میں تدوین، جدید شاعری اور انقلاب ۵۷، انقلاب ۵۷ کا اثر لکھنؤی شاعری پر، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو شاعری میں عورت کےمسائل اور آزادی، انقلاب ۵۷ کے بعد شاعری کی باگ ڈور متوسط طبقے کے ہاتھ، انقلاب ۵۷ کے بعد عشق و محبت کے تذکروں میں سچائی و گرمی کا فقدان، انقلاب ۵۷ کے بعد اردو شاعری میں جدید قومیت کا تصور، انقلاب ۵۷ کے بعد شعرو ادب میں جذبۂ حب الوطنی کو عام کرنے کی کامیاب کوشش، انقلاب ۵۷ اور مناجاتی شاعری کی تجدید ، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو غزل پر، انقلاب ۵۷ کا اثر اردو مثنویوں پر، انقلاب ۵۷ کا اثر ریختی پر، انقلاب ۵۷ کا اثر ہجونگاری پر، انقلاب ۵۷ اور جدیداردو نظم، انقلاب ۵۷ پر تا حال کوئی اہم شعری تخلیق نہیں ہوسکی، جدوجہد آزادی میں اردو کا حصہ
تیرہواں باب
ماحصل، ضمیمہ، کتابیات

 

مزید تفصیل

وزن 450 g
قسم

ہارڈ کور

اشاعت

2016

صفحات

1000

سائز

Album Size