دیگر تفصیلات
Ek Khanjar Paani mein
by Khalid Jawed
باہرپھیلے ہوئے اُس حبس زدہ غبار کو دل ہی دل میں برا بھلا کہتے ہوئے اُس نے بالٹی کے پانی سے مگ بھرکر اپنے سر پر اُنڈیلا۔ پانی پہلے اُس کی آنکھوں میں داخل ہوا پھر وہاں سے بہتا ہوا ناک کے نتھنوں میں اور اُس کے بعد اُس کی گنجی اور چکنی کھوپڑی سے پھسلتا ہوا کنپٹیوں اور کانوں کے درمیان ایک پَل کر رُکتا ہوا بہت تیزی کے ساتھ دونوں کانوں کے اندر چلا گیا۔ اُس کے تازہ شیو کیے ہوئے چہرے پر سے پھسلا اور ہونٹوں کے کناروں کو گیلا کردیا۔ اُس نے ایک سانس، منھ کھول کر لی تو کچھ بوندیں منھ کے اندر پہنچ گئیں۔ پانی اب گردن سے بہتا ہوا، اُس کے کندھوں، پیٹ اور پیٹھ تک آکر رُک گیا۔ اس سے پہلے کہ وہ دوسرا مگ بھرپاتا، اُس نے اپنے منھ، چہرے، آنکھیں، ناک، کان اور یہاں تک کہ اپنے دماغ کوبھی بھیانک بدبو کی یلغار اور نرغے میں پایا۔ اُس کے منھ میں تو جیسے کھارا پیشاب بھرا جارہا تھا…
……ناول سے اقتباس