دیگر تفصیلات
Tafheem-e-Ghalib
’تفہیم غالب‘ میں ۱۳۸ اشعار کی تشریح نہایت تفصیلی اور مکمل بحث کے ساتھ کی گئی ہے اورا یک ایک بات کو بڑے بھرپور وزن اور دلائل کے ساتھ پیش کیا ہے۔ فاروقی صاحب نے پورے ’دیوانِ غالب‘ کی چھان پھٹک کرکے جن اشعار کو زیادہ قابلِ تشریح سمجھا اُنھیں شرح میں پیش کردیا ہے اور باقی کاکام آگے کے لیے چھوڑ دیا ہے، غرض یہ کہ ’تفہیمِ غالب‘ غالب کے منتخب اشعار کی شرح کے اعتبار سے کلامِ غالب کا ایک ایسا آئینہ کہا جاسکتا ہے جس میں ہر بات صاف دکھائی دیتی ہے اور شارح کی مفصل بحث کی روشنی میں جہاں اسے کلام غالب پر ایک متوازن تنقید کا نام دے سکتے ہیں تو وہاں غالبیات میں یہ ایک اچھوتی اور نئی تصنیف کہی جاسکتی ہے۔