مٹھی بھر کہانیاں
₹300.00
’’زندگی کے عظیم اور گھنیرے جنگل میں بھٹکتے بھٹکتے اور باہر نکلنے کا رستہ کھوجتے کھوجتے پتہ ہی نہیں چلا کہ کہاں تک آگیا ہوں ۔سفر باقی ہے یا تمام ہونے کو ہے ۔ وقت گزرتا رہتا ہے ۔ منظر بدلتے رہتے ہیں ۔ برف سے ڈھکی چو ٹیوں پر امید کی سنہری دھوپ دکھائی دیتی ہے اور ڈھل جاتی ہے ۔ شام اپنے سرمئی دامن میں خوابوں کے ان گنت جگنو لے کر آتی ہے جو کچھ دیر چمکتے ہیں پھر اندھیروں میں غائب ہو جاتے ہیں ۔ ٹیڑھی میڑھی دھندلی پگڈنڈیوں پر جو کچھ دور ساتھ چل کر کھو جاتی ہیں ٹوٹے چراغ دکھائی دیتے ہیں ،جو نہ جا نے کن ہاتھوں نے جلائے اور کس ہوا نے بجھادئیے ۔ اِنھیں پگڈنڈیوں پر کبھی کبھی کوئی بیج پائوں تلے آنے لگتا ہے تو اٹھا کر ذہن کی گیلی مٹی میں بو دیتا ہوں ۔ میں خود کوئی کوشش نہیں کر تا مگر انکور نکل آتے ہیں اورچھوٹے بڑے اچھے بُرے پودے بن جاتے ہیں ۔ یہی میری کہانیاں ہیں ۔۔۔‘‘
جاوید صدیقی